اس رکوع کو چھاپیں

سورة الفاتحہ حاشیہ نمبر۸

یعنی زندگی کے ہر شعبہ میں خیال اور عمل اور برتاوٴ کا وہ طریقہ ہمیں بتا  جو بالکل صحیح ہو، جس میں غلط بینی اور غلط کاری اوربدنامی کا خطرہ نہ ہو، جس پر چل کہ ہم سچی فلاح وسعادت حاصل کر سکیں -------- یہ ہے وہ درخواست جو قرآن شروع کرتے ہوئے بندہ اپنے خدا کے حضور پیش کرتاہے ۔اس کی گزارش یہ ہے کہ آپ ہماری رہنمائی فرمائیں اور ہمیں بتائیں کہ قیاسی فلسفوں کی اس بھول بھلیاںمیں حقیقتِ نفس الامری کیا ہے، اخلاق کے ان مختلف نظریات میں صحیح نظامِ اخلاق کونسا ہے، زندگی کی اِن بے شمار پگڈنڈیوں کے درمیان فکر و عمل کی سیدھی اورصاف شاہراہ کونسی ہے۔