اس رکوع کو چھاپیں

سورة البقرة حاشیہ نمبر۲۴۹

اس آیت کے حکم میں فقہا کے درمیان اختلاف ہے۔ ایک جماعت کے نزدیک جب تک عورت تیسرے حیض سے فارغ ہو کر نہا نہ لے، اس وقت تک طلاق بائن نہ ہوگی اور شوہر کو رُجوع کا حق باقی رہے گا۔ حضرات ابوبکر ؓ ، عمر ؓ ، علی ؓ ، ابنِ عباس ؓ ، ابو موسیٰ اشعری، ابنِ مسعود اور بڑے بڑے صحابہ ؓ کی یہی رائے ہے اور فقہائے حنفیہ نے اِسی کو قبول کیا ہے۔ بخلاف اِس کے دُوسری جماعت کہتی ہے کہ عورت کو تیسری بار حیض آتے ہی شوہر کا حقِ رجوع ساقط  ہو جاتا ہے۔ یہ رائے حضرات عائشہ ؓ ، ابنِ عمر ؓ ، اور زید بن ثابت ؓ کی ہے اور فقہائے شافعیہ و مالکیہ نے اسی کو اختیار کیا ہے۔ مگر واضح  رہے کہ یہ حکم صرف اس صُورت سے متعلق ہے، جس میں شوہر نے عورت کو ایک یاد و طلاقیں دی ہوں۔ تین طلاقیں دینے کی صُورت میں شوہر کو حقِ رُجوع نہیں ہے۔