اس رکوع کو چھاپیں

سورة البقرة حاشیہ نمبر۲۵۴

“یعنی ایسا کرنا درست نہیں ہے کہ ایک شخص اپنی بیوی کو طلاق دے اور عدّت گزرنے سے پہلے محض اس لیے رُجوع کر لے کہ اسے پھر ستانے اور دق کرنے کا موقع ہاتھ آجائے۔ اللہ تعالیٰ ہدایت فرماتا ہے کہ رُجوع کرتے ہو تو اس نیت سے کرو کہ اب حُسنِ سلوک سے رہنا ہے۔ ورنہ بہتر ہے کہ شریفانہ طریقے سے رُخصت کر دو۔ ( مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو حاشیہ نمبر ۲۵۰)