اس رکوع کو چھاپیں

سورة الاعراف حاشیہ نمبر١١۵

 یعنی ان کے فقیہوں نے اپنی قانونی موشگافیوں سے ، ان کے روحانی مقتداؤں نے اپنے تورُّع کے مبالغوں سے ، اور ان کے جاہل عوام نے اپنے تو ہمات اور خود ساختہ حدود و ضوابط سے ان کی زندگی کو جن بوجھوں تلے دبا رکھا ہے اور جن جکڑ بندیوں میں کَس رکھا ہے، یہ پیغمبر  وہ سارے بوجھ اتار دیتا ہے  اور وہ تمام بندشیں توڑ کر زندگی کو آزاد کر دیتا ہے۔