اس رکوع کو چھاپیں

سورة الاعراف حاشیہ نمبر۴۳

 برکت کے اصل معنی ہیں نمو، افزائش اور بڑھوتری کے ، اور اسی کے ساتھ اس لفظ میں رفعت و عظمت کا مفہوم بھی ہے اور ثبات اور جماؤ کا بھی۔ پھر ان سب مفہومات کے ساتھ خیر اور بھلائی کا تصورّ لازماً شامل ہے۔پس اللہ کے نہایت با برکت ہونے کا مطلب یہ ہوا کہ اس کی خوبیوں اور بھلائیوں  کی کوئی حد نہیں ہے، بے حدوحساب خیر ات اس کی ذات سے پھیل رہی ہیں، اور وہ بہت بلند و بر تر  ہستی ہے ، کہیں جا کر اس کی بلندی ختم نہیں ہوتی ، اور اس کی یہ بھلائی اور رفعت مستقل ہے، عارضی نہیں ہے کہ کبھی اس کو زوال ہو۔ (مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو، الفرقان، حواشی ۱ - ۱۹ )