اس رکوع کو چھاپیں

سورة الاعراف حاشیہ نمبر۹١

 اسی طرح اللہ تعالیٰ نے فرعونیوں کی چال کو الٹا انہی پر پلٹ دیا۔ انہوں نے تمام ملک کے ماہر جادوگروں کو بلا کر منظر عام پر اس لیے مظاہرہ کریا تھا کہ عوام الناس کوحضرت موسیٰ ؑ کے جادوگر ہونے کا یقین دلائیں یا کم از کم  شک ہی میں ڈال دیں ۔ لیکن اس مقابلہ میں شکست کھانے کے بعد خود اُن کے اپنے بلائے ہوئے ماہرین فن نے بالا تفاق فیصلہ کردیا کہ حضرت موسیٰ ؑ  جو چیز  پیش کر رہے ہیں وہ ہر گز جادو نہیں ہے بلکہ یقناً ربّ العالمین کی طاقت کا کرشمہ ہے جس کے آگے کسی جادو کا زور نہیں چل  سکتا ۔ ظاہر ہے کہ جادو کوخود جادوگروں سے بڑھ کر اور کون جان سکتا تھا۔ پس جب انہوں نے عملی تجربے اور آزمائش کے بعد شہادت دے دی کہ یہ چیز جادو نہیں ہے، تو پھر فرعون اور اس کے درباریوں کے لیے باشندگانِ  ملک کو یہ یقین دلانا بالکل نا ممکن ہو گیا کہ موسیٰ محض ایک جادوگر ہے۔