اس رکوع کو چھاپیں

سورة الانفال حاشیہ نمبر۲٦

یہ بات وہ دعا  کے طور پر نہیں کہتے تھے بلکہ چیلنج کے انداز میں کہتے تھے۔ یعنی ان کا مطلب یہ تھا  کہ اگر واقعی یہ حق ہوتا اور خدا کی طرف سے ہوتا تو اس کے جھٹلانے کا نتیجہ  یہ ہونا چاہیے تھا کہ ہم پر  آسمان سے پتھر برستے  اور عذاب الیم ہمارے اوپر ٹوٹ پڑتا۔ مگر جب ایسا نہیں ہوتا تو اس کے معنی یہ ہیں کہ یہ نہ حق ہے نہ منِ جانب اللہ ہے۔