اس رکوع کو چھاپیں

سورة الانفال حاشیہ نمبر ۳۱

یہاں پھر مسلمانوں کی جنگ کے اُسے ایک مقصد کا اعادہ کیا گیا ہے جو اس سے پہلے سورة بقرۃ آیت ۱۹۳ میں بیان کیا گیا تھا۔ اس مقصد کا سلبی جزے یہ ہے کہ فتنہ باقی رہ رہے، اور ابجابی جزء یہ کہ دین بالکل اللہ کے لیے ہو جائے بس یہی ایک اخلاقی مقصد ایسا ہے جس کے لیے لڑنا اہل ایمان کے لیے جائز بلکہ فرض ہے۔ اس کے سوا کسی دوسرے مقصد کی لڑائی جائزنہیں ہے اور نہ اہل ایمان کو زیبا ہے کہ اُس میں کسی طرح حصہ لیں ۔(تشریح کے یے ملاحظہ ہو سورہ بقرہ، حواشی ۲۰۴ و ۲۰۵)