اس رکوع کو چھاپیں

سورة التوبة حاشیہ نمبر۷۴

 یعنی وہ کم عقل مسخر ے تو معاف بھی کیے جا سکتے ہیں جو صرف اس لیے ایسی باتیں کرتے  اور ان میں دلچسپی لیتے ہیں کہ ان کے نزدیک دنیا میں کوئی چیز سنجیدہ ہے ہی نہیں۔ لیکن جن لوگوں نے جان بوجھ کر یہ باتیں اس لیے کی ہیں کہ وہ رسول اور اس کے لائے ہوئے دین کو اپنے دعوائے ایمان کے باوجود ایک مضحکہ  سمجھتے ہیں ، اور جن کے اس تمسخر کا اصل مدعا یہ ہے کہ اہل ایمان کی ہمتیں پست ہوں اور وہ پوری قوت کے ساتھ جہاد کی تیاری نہ کر سکیں،  ان کو تو ہر گز معاف نہیں کیا جا سکتا  کیونکہ وہ مسخرے نہیں بلکہ مجرم ہیں۔