اس رکوع کو چھاپیں

سورة یونس حاشیہ نمبر۳۰

اللہ کی چال سے مراد یہ ہے کہ اگر تم حقیقت کو نہیں مانتے اور اس کے مطابق اپنا رویہ درست نہیں کرتے تو وہ تمہیں اسی باغیانہ روش پر چلتے رہنے کی چھوٹ دے دے گا، تم کو جیتے جی اپنے رزق اور اپنی نعمتوں سے نوازتا رہے گا جس سے تمہارا نشۂ زندگانی یونہی تمہیں مست کیے رکھے گا ، اور اس مستی کے دوران جو کچھ تم کرو گے وہ سب اللہ کے فرشتے خاموشی  کے ساتھ بیٹھے لکھتے رہیں گے ، حتیٰ کہ اچانک موت کا پیغام آجائے گا اور تم  اپنے کرتُوتوں کا حساب دینے کے لیے دھر لیے جاؤگے۔