اس رکوع کو چھاپیں

سورة ھود حاشیہ نمبر١۵

اس سلسلہ ٔ کلام میں یہ بات اس مناسبت سے فرمائی گئی ہے کہ قرآن کی  دعوت کو جس قسم کے لوگ اُس زمانہ میں رد کر رہے تھے اور آج بھِ رد کر رہے ہیں وہ زیادہ تر وہی تھے اور ہیں جن کے دل و دماغ پر دنیا پرستی چھائی ہوئی ہے ۔ خدا  کے پیغام کو رد کرنے کے لیے جو دلیل بازیاں وہ کرتے ہیں وہ سب تو بعد کی چیزیں ہیں۔ پہلی چیز جو اس انکار کا اصل سبب ہے وہ ان کے نفس کا یہ فیصلہ ہے کہ دنیا اور اس کے مادی فائدوں سے بالاتر کوئی چے قابل قدر نہیں ہے ، اور یہ کہ ان فائدوں سے متمع ہونے کے لیے ان کو پوری آزادی حاصل رہنی چاہیے۔