یعنی قرآن ، جس نے آکر اُس فطری و عقلی شہادتت کی تائید کی اور اسے بتایا کہ فی الواقع حقیقت وہی ہے جس کا نشان آفاق و انفس کے آثار میں تُونے پایا ہے۔