اس رکوع کو چھاپیں

سورة ھود حاشیہ نمبر۸۰

اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ حضرت سارہ فی الواقع اس پر خوش  ہونے کے بجائے الٹی اس کو کم بختی سمجھتی تھیں۔ بلکہ دراصل یہ اس قسم کے الفاظ میں  سے ہے جو عورتیں بالعموم تعجب کے مواقع پر بولا کرتی ہیں اور جن سے لغوی معنی مراد نہیں ہوتے بلکہ محض اظہارِ تعجب مقصود ہوتا ہے۔