اس رکوع کو چھاپیں

سورة ھود حاشیہ نمبر۹

یعنی ان لوگوں کی نادانی کا یہ حال ہے کہ کائنات کو ایک کھلنڈرے کا گھروند ا اور اپنے آپ کو  اس کے جی بہلانے کا کھلونا  سمجھے بیٹھے ہیں اور اس احمقانہ تصور میں اتنے مگن ہیں کہ جب تم انہیں  اس کارگاہِ حیات کا سنجیدہ مقصر، اور خود ان کے وجود کی معقول غرض و غایت سمجھاتے ہو تو قہقہہ لگاتے ہیں اور تم پر پھبتی کستے ہیں کہ یہ شخص تو جادو کی سی باتیں کرتا ہے۔