اس رکوع کو چھاپیں

سورة یوسف حاشیہ نمبر۵۵

اس  فقرے میں وہ ساری داستان سمیٹ دی گئی ہے جو اکیس  بائیس برس کے بعد دونوں ماں جائے بھائیوں کے ملنے پر پیش آئی ہو گی ۔ حضرت  یوسفؑ نے بتایا ہو گا کہ وہ کن حالات سے گزرتے ہوئے اس مرتبے پر پہنچے۔ بنیامین نے سنایا ہوگا کہ ان کے پیچھے  سوتیلے بھائیوں نے اس کے ساتھ کیا کیا بد سلوکیاں کیں۔ پھر حضرت یوسفؑ نے بھائی کو تسلی دی ہو گی کہ اب تم میرے پاس ہی رہو گے، ان ظالموں کے پنجوں میں تم کو دوبارہ نہیں جانے دوں گا۔ بعید نہیں کہ اسی موقع پر دونوں بھائیوں میں یہ بھی طے ہو گیا ہوگا کہ بنیامین کو مصر میں روک رکھنے کے لیے  کیا تدبیر کی جائے جس سے وہ پردہ بھی پڑا رہے جو حضرت یوسفؑ مصلحتًہ ابھی ڈالے رکھنا چاہتے تھے۔