اس رکوع کو چھاپیں

سورة ابرھیم حاشیہ نمبر١۹

اُن کا مطلب یہ تھا کہ تم ہر حیثیت سے بالکل ہم جیسے  انسان ہی نر آتے ہو۔ کھاتے ہو،  پیتے ہو، سوتے ہو، بیوی بچے رکھتے ہو، بھوک ، پیاس ، بیماری، دُکھ، سردی، گرمی، ہر چیز کے احساس  میں  اور ہر بشری کمزوری میں ہمارے مشابہ ہو۔ تمہارے اندر کوئی غیر معمولی پن ہمی نظڑ نہیں آتا جس کی بنا پر ہم یہ مان لیں کہ تم کوئی پہنچے ہوئے لوگ ہو اور خدا تم سے ہم کلام ہوتا ہے اور فرشتے تمہارے پاس آتے ہیں۔