اس رکوع کو چھاپیں

سورة ابرھیم حاشیہ نمبر۳٦

یعنی وہ ایسا بار آور اور نتیجہ خیز کلمہ ہے کہ جو شخص یا قوم اِسے بنیاد بنا کر اپنی زندگی کا نظام اس پر تعمیر کرے، اُس کو ہر آن اس کے مفید نتائج حاصل ہوتے رہتے ہیں۔ وہ  فکر میں سلجھاؤ ، طبیعت  میں سلامت، مزاج میں اعتدال، سیرت میں مضبوطی ، اخلاق میں پاکیزگی، روح میں لطافت، جسم میں طہارت  و نظافت، برتاؤ میں خوشگواری، معاملات میں راست بازی، کلام میں صداقت شعاری، قول و قرار میں پختگی  ، معاشرت میں حسنِ سلوک، تہذیب میں فضیلت، تمدن میں توازن ، معیشت میں عدل و مُواساۃ، سیاست میں دیانت، جنگ میں شرافت ، صلح میں خلوص اور عہدو پیمان میں وثوق پیدا کرتا ہے، وہ ایک ایسا پارس ہے جس کی تاثیر اگر کوئی ٹھیک ٹھیک قبول کر لے تو کندن بن جائے۔