اس رکوع کو چھاپیں

سورة النحل حاشیہ نمبر١١۲

یہاں جس بستی کی مثال  پیش کی گئی ہے اس کی کوئی نشان دہی نہیں کی گئی۔ نہ مفسرین یہ تعین کر سکے ہیں کہ یہ کونسی بستی ہے۔ بظاہر ابن عباسؓ ہی کا یہ قول صحیح معلوم ہوتا ہے کہ یہاں خود مکّے کو نام لیے بغیر مثال کے طور پرپیش کیا گیا ہے ۔ اس صورت میں خوف اور بھوک کی جس مصیبت کے چھا جانے کا یہاں ذکر کیا گیا ہے ، اس سے مراد وہ قحط ہو گا جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے بعد ایک مدّت تک اہلِ مکّہ پر مسلّط رہا۔