اس رکوع کو چھاپیں

سورة النحل حاشیہ نمبر۳

یعنی روح ِ نبوت کو جس سے بھر کر نبی کام اور کلام کرتا ہے۔ یہ وحی  اور یہ پیغمبرانہ اسپرٹ چونکہ اخلاقی زندگی میں وہی مقام رکھتی ہے جو طبعی زندگی میں روح کا مقام ، اس لیے قرآن میں متعدد مقامات پر اس کے لیے روح کا لفظ استعمال کیا گیا ہے۔ اِسی حقیقت کو نہ سمجھنے کی وجہ سے عیسائیوں نے روح القدس () کو تین خداؤں میں سے ایک خدا ڈالا۔