اس رکوع کو چھاپیں

سورة النحل حاشیہ نمبر۷۹

انکار سے مراد وہی طرزِ عمل  ہے جس کا ہم پہلے ذکر کر چکے ہیں۔  کفار ِ مکہ اس بات کے منکر نہ تھے کہ یہ سارے احسانات اللہ نے اُن پر کیے ہیں، مگر ان کا عقیدہ یہ تھا کہ اللہ نے یہ احسانات اُن کے بزرگوں اور دیوتاؤں  کی مداخلت سے کیے ہیں، اور اسی بنا پر وہ ان احسانات کا شکریہ اللہ کے ساتھ، بلکہ کچھ اللہ سے بڑھ کر اُن متوسط ہستیوں کو ادا کرتے تھے۔ اِسی حرکت کو اللہ تعالیٰ انکارِ نعمت اور احسان فراموشی  اور کفران سے تعبیر کرتا ہے۔