اس رکوع کو چھاپیں

سورة بنی اسرائیل حاشیہ نمبر۴۳

مطلب یہ ہے کہ جباروں  اور متکبروں کی روش سے بچو ۔ یہ ہدایت بھی انفرادی طرز عمل اور        قومی رویے دونوں پر یکساں حاوی ہے ۔ اور یہ اسی ہدایت کا فیض تھا کہ مدینہ طیبہ میں جو حکومت اس منشور پر قائم ہوئی ااس کے فرماں رواؤں، گورنروں اور سپہ سالاروں کی زندگی میں جباری اور کبریائی کا شائبہ تک نہیں پایا جاتا۔ حتیٰ کہ عین حالتِ جنگ میں بھی کبھی ان کی زبان سے  فخر و غحرور کی کوئی بات نہ نکلی ۔ ان کی نشست و بر خاست ، چال ڈھال ، لباس، مکان ، سواری اور عام برتاؤ میں انکسار و تواضع، بلکہ فقیری ودرویشی کی شان پائی جاتی تھی، اور جب وہ فاتح کی حیثیت سے کسی شہر میں داخل ہوتے تھے اس وقت بھی اکڑ اور بتختُرے سے کبھی اپنا رعب بٹھانے کی کوشش نہ کرتے تھے۔