اس رکوع کو چھاپیں

سورة بنی اسرائیل حاشیہ نمبر۸۹

یہ صریح پیشن گوئی ہے جو اُس وقت تو صرف ایک دھمکی نظر آتی تھی، مگر دس گیارہ سال کے اندر ہی حرف بحرف سچی ثابت ہو گئی۔ اس سورة کے نزول پر ایک ہی سال گزرا تھا کہ کفار مگہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو وطن سے نکل جانے پر مجبور کر دیا او راس   پر ۸ سال سے زیادہ نہ گزرے تھے کہ آپ فاتح کی حیثیت سے مکہ معظمہ میں داخل ہوئے۔ اور پھر دوسال کے اندر اندر سر زمینِ عرب مشرکین کے وجود سے پاک کر دی گئی۔ پھر جو بھی اس ملک میں رہا مسلمان بن کر رہا، مشرک بن کر وہاں نہ ٹھیر سکا۔