اس رکوع کو چھاپیں

سورة بنی اسرائیل حاشیہ نمبر۹۸

یعنی دنیا اور آخرت میں تم کو ایسے مرتبے پر پہنچا دے جہاں تم  محمود خلائق ہو کر رہو، ہر طرف سے تم پر مدح و ستائش کی بارش ہو، اورتمہاری ہستی ایک قابل تعریف ہستی بن کر رہے۔آج تمہارے مخالفین تمہاری تواضع گالیوں اور علامتوں سے کر رہے ہیں اور ملک بھر میں تم کو بدنام کر نے کے لیے انہوں نے جھوٹے الزامات کا ایک طوفان برپا کر رکھا ہے ، مگر وہ وقت دور نہیں ہے جبکہ دنیا  تمہاری تعریفوں سے گونج اُٹھے گی اور آخرت میں بھی تم ساری خلق کے ممدوح ہو کر رہو گے۔ قیامت کے روا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مقام شفاعت پر کھڑا ہونا بھی اسی مرتبہ محمود یت کا ایک حصہ ہے۔