اس رکوع کو چھاپیں

سورة طٰہٰ حاشیہ نمبر۴۵

سورۂ اعراف میں الفاظ یہ ہیں  اِنَّ ھٰذَا لَمَکْرٌ مَّکَرْ تُمُوْ ہُ فِی الْمَدِیْنَۃِ لِتُخْرِ جُوْ ا  مِنْھَا اَھْلَھَا،” یہ ایک سازش ہے جو تم لوگوں نے دارالسلطنت میں ملی بھگت کر کے  کی ہے تاکہ سلطنت سے اس کے مالکوں کو بے دخل کر دو“۔ یہاں اس قول کی مزید تفصیل یہ دی گئی ہے کہ تمہارے درمیان صرف ملی بھگت ہی نہیں ہے، بلکہ معلوم یہ ہوتاہے کہ یہ موسیٰ تمہارا سردار اور گرُو ہے ، تم نے معجزے سے شکست نہیں کھائی  ہے بلکہ اپنے استاد سے جادو میں شکست کھائی ہے، اور تم آپس میں یہ طے کر کے آئے ہو کہ اپنے استاد کا غلبہ ثابت کر کے اور اسے اُس کی پیغمبری کا ثبوت بنا کر یہاں سیاسی انقلاب برپا کر دو۔