اس رکوع کو چھاپیں

سورة الانبیاء حاشیہ نمبر۳۸

یعنی راحت اور رنج ، مفلسی اور امیری، غلبہ اور مغلوبی، قوت اورضعف، صحت اور بیماری ، غرض تمام مختلف حالات میں تم لوگوں کی آزمائش کی جارہی ہے ، تاکہ دیکھیں  تم اچھے حالات میں متکبّر، ظالم ، خدا فراموش، بندۂ نفس تو نہیں بن جاتے ، اور بُرے حالات میں کم ہمتی کے ساتھ پست اور ذلیل طریقے اور ناجائز راستے تو اختیار نہیں کرنے لگتے۔ لہٰذا کسی صاحبِ عقل آدمی کو اِن مختلف  حالات کو سمجھنے میں غلطی نہیں کرنی چاہیے۔ جو حالت بھی اُسے پیش آئے ، اُس کے امتحانی اور آزمائشی پہلو کو نگاہ میں رکھنا چاہیے  اور اس سے بخیریت گزرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ یہ صرف ایک احمق اور کم ظرف آدمی کا کام ہے کہ جب اچھے حالات آئیں تو فرعون بن جائے اور جب بُرے حالات پیش آجائیں تو زمین پر ناک رگڑنے لگے۔