اس رکوع کو چھاپیں

سورة الانبیاء حاشیہ نمبر۷۷

دعا کا انداز کس قدر لطیف ہے ۔ مختصر ترین الفاظ میں اپنی تکلیف کا ذکر کرتے ہیں اور اس کے بعد بس یہ کہہ کر رہ جاتے ہیں کہ ”تُو ارحم الراحمین ہے“۔ آگے کوئی شکوہ یا شکایت  نہیں ، کوئی عرض مدّعا نہیں ، کسی چیز کا مطالبہ نہیں۔ اس طرزِ دعا میں کچھ ایسی شان نظر آتی ہے جیسے کوئی انتہائی صابر و قانع اور شریف و خوددار آدمی پے در پے فاقوں سے بے تاب ہو اور کسی نہایت کریم النفس ہستی کے سامنے بس اتنا کہہ کر رہ جائے کہ”میں بھوکا ہوں اور آپ فیاض ہیں“، آگے کچھ اس کی زبان سے نہ نکل سکے۔