اس رکوع کو چھاپیں

سورة الحج حاشیہ نمبر۳۷

مستقبل میں جس چیز کا پیش آنا بالکل قطعی اور یقینی ہو اس کو زور دینے کے لیے اس طرح بیان کیا جاتا ہے کہ گویا وہ پیش آچکی ہے ۔ آگ کے کپڑوں سے مراد غالبًا وہی چیز ہے جسے سُورۂ ابراہیم آیت ۵۰ میں  سَرَ ابِیْلُھُمْ مِنْ قَطِرَانٍ  فرمایا گیا ہے۔ تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، ابراہیم، حاشیہ نمبر ۵۸۔