اس رکوع کو چھاپیں

سورة الحج حاشیہ نمبر۴۵

بعض مفسرین نے ”پاک رکھو“ پر اُس فرمان کو ختم کر دیا ہے جو حضرت ابراہیم ؑ کو دیا گیا تھا، اور ”حج کے لیے اذنِ عام دے دو“  کا خطاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف مانا ہے۔ لیکن اندازِکلام صاف بتا رہا ہے کہ یہ خطاب بھی حضرت ابراہیم ؑ ہی کی طرف ہے اور اُسی حکم کا ایک حصّہ ہے جو اُن کو خانۂ کعبہ کی تعمیر کے وقت دیا گیا تھا۔ علاوہ بریں مقصودِ کلام بھی یہاں یہی بتانا ہے کہ اوّل روز ہی سے یہ گھر خدائے واحد کی بندگی کے لیے تعمیر کیا گیا تھا اور تما م خدا پرستوں کو یہاں حج کے لیے آنے کا اذنِ عام تھا۔