اس رکوع کو چھاپیں

سورة الحج حاشیہ نمبر۷۹

یعنی اس کے باوجود  کہ یہ چند مٹھی بھر آدمی ہیں ، اللہ ان کو تمام مشرکین ِ عرب پر غالب کر سکتا ہے ۔ یہ بات نگا ہ میں رہے کہ جس وقت تلوار اُٹھانے کی یہ اجازت دی جا رہی تھی ، مسلمانوں کی ساری طاقت صرف مدینے کے ایک معمولی قصبے تک محدود تھی اور مہاجرین و انصار مل کر بھی ایک ہزار کی تعداد تک نہ پہنچتے تھے۔ او ر اس حالت میں چیلنج دیا جارہا تھا قریش کو جو تنہا نہ تھے بلکہ عرب کے دوسرے مشرک قبائل بھی ان کی پشت پر تھے اور بعد میں یہودی بھی ان کے ساتھ مل گئے۔ اس موقع پر یہ ارشاد ہو اکہ ”اللہ یقیناً ان کی مدد پر قادر ہے“ نہایت بر محل تھا۔ اس سے ان مسلمانوں کی بھی ڈھارس بند ھائی گئی جنہیں پورے عرب کی طاقت کے مقابلے میں تلوار لے اُٹھ کھڑے ہونے کے لیے اًُبھارا جا رہا تھا، اور کفارِ  کو بھی متنبہ کر دیا گیا کہ تمہارا مقابلہ دراصل  ان مٹھی بھر مسلمانوں سےنہیں بلکہ خدا سے ہے۔ اس کے مقابلے کی ہمت ہوتو سامنے آجاؤ۔