اس رکوع کو چھاپیں

سورة الموٴمنون حاشیہ نمبر۴۷

”تمہاری اُمت ایک ہی اُمت ہے“،  یعنی تم ایک ہی گروہ کے لوگ ہو۔”امت“ کا لفظ اُس مجموعہ افراد پر بولاجاتا ہے جو کسی اصلِ مشترک پر جمع ہو۔ انبیاء چونکہ اختلافِ زمانہ و مقام کے باوجود ایک عقیدے ، ایک دین اور ایک دعوت پر جمع تھے، اس لیے فرمایا گیا کہ ان سب کی ایک ہی اُمّت ہے۔ بعد کا فقرہ  خود بتا رہا ہے کہ وہ اصل مشترک کیا تھی جس پر سب انبیاء جمع تھے۔ (مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو البقرہ، آیات ۱۳۰ تا ۱۳۳ – ۲۱۳۔ آل عمران، ۱۹ – ۲۰ – ۳۳ – ۳۴ – ۶۴ – ۷۹ تا ۸۵۔ النساء، ۱۵۰ تا ۱۵۲۔ الاعراف ۵۹ – ۶۵ – ۷۳ – ۸۵۔ یوسف، ۳۷ تا ۴۰۔ مریم، ۴۹ تا ۵۹۔ الانبیاء، ۷۱ تا ۹۳۔