اس رکوع کو چھاپیں

سورة النمل حاشیہ نمبر۷۵

یعنی میٹھے اور کھاری پانی کے ذخیرے ، جو اسی زمین پر موجود ہیں ، مگر وہاں  خلط ملط نہیں ہوتے۔ زیر زمین پانی کی سورتیں بسا اوقات ایک ہی علاقے میں کھاری پانی الگ اور میٹھا پانی الگ لے کر چلتی ہیں۔ کھاری پانی کے سمندر تک  میں بعض مقامات پر میٹھے پانی کے چشمے رواں ہوتے ہیں اور ان کی دھار سمندر کے پانی سے اس طرح الگ ہوتی ہے کہ بحری مسافر اس میں سے  پینے کے لیے پانی حاصل کر سکتے ہیں۔(تفصیلی بحث کےلیے ملاحظہ ہوں تفہیم القرآن، سورہ الفرقان، حاشیہ ۶۸؁)