اس رکوع کو چھاپیں

سورة القصص حاشیہ نمبر١۸

یعنی جب ان کا جسمانی و ذہنی نشونما مکمل ہو گیا۔ یہودی روایات میں اس وقت حضرت موسیٰؑ کی مختلف عمریں بتائی گئی ہیں۔ کسی نے ۱۸ سال لکھی ہے، کسی نے ۲۰ سال، اور کسی نے ۴۰ سال۔ بائیبل کے نئے عہد نامے میں ۴۰ سال عمر بتائی گئی ہے(اعمال۲۳:۷)۔ لیکن قرآن کسی عمر کی تصریح نہیں کرتا ۔ جس مقصد کے لیے قصّہ بیان کیا جا رہا ہے اس کے لیے بس اتنا ہی جان لینا کافی ہے کہ آگے جس واقعہ کا ذکر ہو رہا ہے وہ اُس زمانے کا ہے جب حضرت موسیٰ علیہ السلام پورے شباب کو پہنچ چکے تھے۔