اس رکوع کو چھاپیں

سورة القصص حاشیہ نمبر۲۸

بائیبل  کا بیان یہاں قرآن کے بیان سے مختلف ہے۔ بائیبل کہتی ہے کہ دوسرے دن کا جھگڑا دو اسرائیلیوں کے درمیان تھا۔ لیکن قرآن کہتا ہے کہ یہ جھگڑا بھی اسرائیلی اور مصری کے درمیان ہی تھا۔ قرینِ قیاس بھی یہی دوسرا بیان معلوم ہوتا ہے، کیونکہ پہلے دن کے قتل کا روز فاش ہونے کی جو صورت آگے بیان ہو رہی ہے  وہ اسی طرح رونما ہو سکتی تھی کہ مصری قوم کے ایک شخص کو اُس واقعہ کی خبر ہو جاتی۔ ایک اسرائیلی کے علم میں اس کے آجانے سے یہ امکان کم تھا کہ اپنی قوم کے پشتیبان شہزادے کے اتنے بڑے قصور کی اطلاع پاتے ہی وہ جا کر فرعونی حکومت میں اس کی مخبری کر دیتا۔