اس رکوع کو چھاپیں

سورة القصص حاشیہ نمبر۴۷

اس کا مطلب یہ نہیں تھا کہ اس ڈر سے وہاں نہیں  جانا چاہتا ۔ بلکہ مطلب یہ تھا کہ حضور کی طرف سے ایسا کوئی انتظام ہونا چاہیے کہ میرے پہنچتے ہی کسی بات چیت اور ادائے رسالت کی نوبت آنے سے پہلے وہ لوگ مجھے الزامِ قتل میں گرفتار نہ کر لیں، کیونکہ اس صورت میں تو وہ مقصد ہی فوت ہو جائے گا جس کے لیے مجھے اس مہم پر بھیجا جا رہا ہے ۔ بعد کی عبارت سے یہ بات خود واضح ہو جاتی ہے کہ حضرت موسیٰؑ کی اس گزارش کا یہ مدعا ہر گز نہیں تھا کہ وہ  ڈر کے مارے نبوت کا منصب قبول کرنے اور فرعون کے ہاں جانے سے انکار کرنا چاہتے تھے۔