اس رکوع کو چھاپیں

سورة القصص حاشیہ نمبر۵۷

یعنی وہ بعد کی نسلوں کے لیے ایک مثال قائم کر گئے ہیں کہ ظلم یوں کیا جاتا ہے، انکارِ حق پر ڈٹ جانے اورآخر وقت تک ڈٹے رہنے کی شان یہ ہوتی ہے ، اور صداقت کے مقابلے میں باطل پر لوگ ایسے ایسے ہتھیار استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ سب راستے دنیا کو دکھآ کر وہ جہنم کی طرف جا چکے ہیں اور ان کے اَخلاف اب اُنہی کے نقشِ قدم پر چل کر اُسی منزل کے رُخ لپکے جا رہے ہیں۔