اس رکوع کو چھاپیں

سورة القصص حاشیہ نمبر٦۲

یعنی تمہارے پاس اِن معلومات کے حصول کا براہِ راست کوئی ذریعہ نہیں تھا۔ آج جو تم ان واقعات کو دو ہزار برس سے زیادہ مدّت گزر جانے کے بعد اِس طرح بیان کر رہے ہو کہ گویا یہ سب تمہارا آنکھوں دیکھا حال ہے ، اس کی کوئی وجہ اس کے سوا نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ کی وحی کے ذریعہ سے تم کو یہ معلومات بہم پہنچائی جا رہی ہیں۔