اس رکوع کو چھاپیں

سورة القصص حاشیہ نمبر۸۵

یہ تقریر بھی اسی چوتھے جواب کے سلسلہ میں ہے، اور اس کا تعلق اوپر کی آیت کے آخری فقرے سے ہے۔ اس میں یہ بتایا جا رہا ہے  کہ محض اپنے دنیوی مفاد کی خاطر شرک و بُت پرستی اور انکارِ نبوت کی جس گمراہی پر یہ لوگ اصرار کر رہے ہیں، آخرت کی ابدی زندگی میں اس کا کیسا بُرا نتیجہ انہیں دیکھنا پڑے گا۔ اس سے یہ احساس دلانا مقصود ہے کہ فرض کرو دنیا میں تم پر کوئی آفت نہ بھی آئے اور یہاں کی مختصر سی زندگی میں تم حیاتِ دنیا کی متاع و زینت سے خوب بہرہ اندوز بھی ہو لو، تب بھی اگر آخرت میں اس کا انجام یہی کچھ ہونا ہے تو خود سوچ لو کہ یہ نفع کا سودا ہے جو تم کر رہے ہو، یا سراسر خسارے کا سودا؟