اس رکوع کو چھاپیں

سورة العنکبوت حاشیہ نمبر١٦

یعنی اللہ  آزمائش کے مواقع اسی لیے بار بار لاتا ہے  تا کہ مومنوں کے ایمان اور منافقوں کے نفاق کا حال کھل جائے اور جس کے اندر جو کچھ بھی چھپا ہو ا ہے وہ سامنے آجائے۔ یہی بات سورۂ آل ِ عمران میں فرمائی گئی ہے کہ مَا کَانَ اللہُ لِیَذَرَ الْمُؤْ مِنِیْنَ عَلیٰ مَآ اَنْتُمْ عَلَیْہ حَتّٰی یَمِیْزَ الْخَبِیْثَ مِنَ الطَّیِّبِ  (آیت ۱۷۹)۔ ”اللہ مومنوں کو ہر گز اس حالت میں رہنے دینے والا نہیں ہے جس میں تم اِس وقت ہو (کہ صادق الایمان اور منافق سب ملے جلے ہیں)۔ وہ پاک لوگوں کو ناپاک لوگوں سے الگ نمایاں کر کے رہے گا۔“