اس رکوع کو چھاپیں

سورة الروم حاشیہ نمبر۲۲

یہ ”پس“ اس معنی میں ہے کہ جب تمہیں یہ معلوم ہو گیا کہ ایمان و عمل صالح کا انجام وہ کچھ، اور کفر و تکذیب کا انجام یہ کچھ ہے تو تمہیں یہ طرزِ عمل اختیار کرنا چاہیے۔ نیز یہ ”پس“ اس معنی میں بھی ہے کہ مشرکین و کفار حیاتِ اُخروی کو ناممکن قرار دے کر اللہ تعالیٰ کو دراصل عاجز و درماندہ قرار دے رہے ہیں۔ لہٰذا تم اس کے مقابلہ میں اللہ کی تسبیح  کرو اور اِس کمزوری سے اُس کے پاک  ہونے کا اعلان کرو۔ اس ارشاد کے مخاطب نبی صلی اللہ علیہ وسلم،  اور آپؐ کے واسطے سے تمام اہلِ ایمان ہیں۔