اس رکوع کو چھاپیں

سورة السجدۃ حاشیہ نمبر۲

اوپر کے تمہیدی فقرے کے بعد مشرکینِ مکہ کے پہلے اعتراض کو لیا جا رہا ہے جو وہ محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی رسالت پر کرتے تھے ۔