اس کا ایک مطلب تو یہ ہو سکتا ہے کہ ہر طرف سے چڑھ آئے۔ اور دوسرا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ نجد اور خیبر سے چڑھ کر آنے والے اوپر سے آئے ، اور مکہ معظمہ کی طرف سے آنے والے نیچے سے آئے۔