اس رکوع کو چھاپیں

سورة یٰس حاشیہ نمبر١۵

 یعنی کوئی کسی کے لیے منحوس نہیں ہے ۔ ہر شخص کا نوشتہ تقدیر اس کی اپنی ہی گردن میں لٹکا ہوا ہے ۔ بُرائی دیکھتا ہے تو اپنے نصیب کی دیکھتا ہے اور بھلائی دیکھتا تو ہو بھی اس کے اپنے ہی نصیب کی ہوتی ہے ۔  وَکُلُّ اِنْسَانٍ اَلْزَمْنٰہُ  طٰٓئِرَہٗ فِیْ عُنُقِہ، ’’ ہر شخص کا پروانۂ خیر و شر ہم نے اس کی گردن میں لٹکا دیا ہے ‘‘ (بنی اسرائیل : 13)