اس رکوع کو چھاپیں

سورة ص حاشیہ نمبر۵

 حضورؐ کے لیے ساحر کا لفظ وہ لوگ اس معنی میں بولتے تھے کہ یہ شخص کچھ ایسا جادو کرتا ہے جس سے آدمی دیوانہ ہو کر اس کے پیچھے لگ جاتا ہے ۔ کسی تعلق کے کٹ جانے اور کوئی نقصان پہنچ جانے کی پروا نہیں کرتا۔ باپ کو بیٹا اور بیٹے کو باپ چھوڑ بیٹھتا ہے ۔بیوی شوہر کو چھوڑ دیتی ہے اور شوہر بیوی سے جدا ہو جاتا ہے ۔ ہجرت کی نوبت آئے تو دامن جھاڑ کر وطن سے نکل کھڑا ہوتا ہے ۔ کاروبار بیٹھ جائے اور سارے برادری بائیکا ٹ کر دے تو اسے بھی گوارا کر لیتا ہے ۔سخت جسمانی اذیتیں بھی انگیز کر جاتا ہے ، مگر اس شخص کا کلمہ پڑھنے سے کسی طرح باز نہیں آتا۔ (مرید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن  جلد سوم، ص 145۔146)۔