اس رکوع کو چھاپیں

سورة المومن حاشیہ نمبر١۰۹

 یعنی معجزہ کبھی کھیل کے طور پر نہیں  دکھایا گیا ہے۔ وہ تو ایک فیصلہ کن چیز ہے۔  اس کے  ظاہر ہو جانے کے بعد جب کوئی قوم نہیں مانتے تو پھر اس کا خاتمہ کر دیا جاتا ہے۔ تم محض تماش بینی کے شوق میں معجزے کا مطالبہ کر رہے ہو، مگر تمہیں اندازہ نہیں ہے کہ اس طرح دراصل تم خود تقاضے کر کر کے اپنی شامت بلا رہے ہو۔ یہ کفار کے اس مطالبہ کا دوسرا جواب ہے، اور اس کی تفصیلات اس سے پہلے قرآن میں متعدد مقامات پر گزر چکی ہیں  (ملاحظہ ہو جلد دوم، ص 498۔ 510۔626۔ جلد سوم، 148۔149۔445۔446۔498۔499)