اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ الاحقاف حاشیہ نمبر۲۱

یعنی دنیا میں انہوں نے جو بہت رسے بہتر عمل کیا ہے آخرت مین اسی کے لحاظ سے مقرر کیا جائے گا۔ اور ان کی لغزشوں، کمزوروں اور خطاؤں پر گرفت نہیں کی جائے گی یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے ایک کریم النفس اور قدر شناس آقا اپنے خدمت گذار اور وفادار ملازم کی قدر اس کی چھوٹی چھوٹی خدمات کے لحاظ سے نہیں بلکہ اس کی کسی ایسی خدمت کے لحاظ سے کرتا ہے جس میں اس نے کوئی بڑا کارنامہ انجام دیا ہو، یا جانثاری یا وفاشعاری کا کمال کر دکھایا ہو۔ اور ایسے خادم کے ساتھ وہ یہ معاملہ نہیں کیا کرتا کہ اس کی ذرا ذرا سی کوتاہیوں پر گرفت کر کے اس کی ساری خدم ت پر پانی پھیر دے۔