اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ ق حاشیہ نمبر۲۷

بعض مفسرین نے اس کا مطلب یہ بیان کیا ہے کہ ’’ ساتھی‘‘ سے مراد وہ فرشتہ ہے جسے آیت نمبر 21 میں ’’گواہی دینے والا‘‘ فرمایا گیا ہے۔ وہ کہے گا کہ یہ اس شخص کا نامۂ عمال میرے پاس تیار ہے۔ کچھ دوسرے مفسرین کہتے ہیں کہ ’’ساتھی ‘‘ سے مراد وہ شیطان ہے جو دنیا میں اس شخص کے ساتھ لگا ہوا تھا۔ وہ عرض کرے گا کہ یہ شخص جو کو میں نے اپنے قابو میں کر کے جہنم کے لیے تیار کیا تھا ب آپ کی خدمت میں حاضر ہے۔ مگر سیاق و سباق سے زیادہ مناسبت رکھنے والی تفسیر وہ ہے جو قتادہ اور ابن زید سے منقول ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ساتھی سے مراد ہانک کر لانے والا فرشتہ ہے اور وہی عدالت الٰہی میں پہنچ کر عرض کرے گا کہ یہ شخص جو میری سپردگی میں تھا سر کار کی پیشی میں حاضر ہے۔