اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ ق حاشیہ نمبر۴۴

اصل الفاظ ہیں اُدْخُلُوْ ھَا بِسَلامٍ۔ سلام کو اگر سلامتی کے معنی میں لیا جائے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر قوم کے رنج اور غم اور فکر اور آفات سے محفوظ ہو کر اس جنت میں داخل ہو جاؤ۔ اور اگر اسے سلام ہی کے معنی میں لیا جائے تو مطلب یہ ہوگا کہ آؤ اس جنت میں للہ اور اس کے ملائکہ کی طرف سے تم کو سلام ہے۔

ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے وہ صفات بتا دی ہیں جن کی بنا پر کوئی شخص جنت کا مستحق ہوتا ہے، اور وہ ہیں (1) تقویٰ،(2) رجوع الی اللہ،(3) اللہ سے اپنے تعلق کی نگہداشت۔(4) اللہ کو دیکھے بغیر اور اس کی رحیمی پر یقین رکھنے کے باوجود اس سے ڈرنا، اور (5) قلبِ منیب لیے ہوئے اللہ کے ہاں پہنچنا، یعنی کرتے دم تک ِانابَت کی روش پر قائم رہنا۔