اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ الرحمٰن حاشیہ نمبر۹

اب یہاں سے آیت 25 تک اللہ تعالیٰ ان نعمتوں اور اس کے ان احسانات اور اس کی قدرت کے ان کرشموں کا ذکر کیا جا رہا ہے جن سے انسان اور جن دونوں متمتع ہو رہے ہیں اور جن کا فطری اور اخلاقی تقاضا یہ ہے کہ وہ کفرو ایمان کا اختیار رکھنے کے باوجود خود اپنی مرضی سے بَطوعَ  و رغبت اپنے رب کی بندگی اور اطاعت کا راستہ اختیار کریں۔