اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ الجمعۃ حاشیہ نمبر۲۱

یعنی اس دنیا میں مجازاً جو بھی رزق رسانی کا ذریعہ بنتے ہیں ان سب سے بہتر رازق اللہ تعالیٰ ہے۔ اس طرح کے فقرے قرآن مجید میں متعدد مقامات پر آئے ہیں۔ کہیں اللہ تعالیٰ کو احسن الخالقین کہا گیا ہے ، کہیں خیر الغافرین، کہیں خیر الحاکمین، کہیں خیر الراحمین، کہیں خیرالناصرین۔ ان سب مقامات پر مخلوق کی طرف رزق، تخلیق، مغفرت، رحم اور نصرت کی نسبت مجازی ہے اور اللہ تعالیٰ کی طرف حقیقی۔ مطلب یہ ہے کہ جو لوگ بھی دنیا میں تم کو تنخواہ، اجرت یا روٹی دیتے نظر آتے ہیں، یا جو لوگ بھی اپنی صنعت و کاریگری سے کچھ بناتے نظر آتے ہیں، یا جو لوگ بھی دوسروں کے قصور معاف کرتے اور دوسروں پر رحم کھاتے اور دوسروں کی مدد کرتے نظر آتے ہیں، اللہ ان سب سے بہتر رازق، خالق، رحیم، غفور اور مدد گار ہے۔