اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ التحریم حاشیہ نمبر۱۳

تائب کا لفظ جب آدمی کی صفت کے طور پر آئے تو اس کے معنی بس ایک ہی دفعہ توبہ کر لینے والے کے نہیں ہوتے بلکہ ایسے شخص کے ہوتے ہیں جو ہمیشہ اللہ سے اپنے قصوروں کی معافی مانگتا رہے ، جس کا ضمیر زندہ اور بیدار ہو ، جسے ہر وقت اپنی کمزوریوں اور لغزشوں کا احساس ہوتا رہے اور وہ اُن پر نادم  و شرمسار ہو۔ ایسے شخص میں کبھی غرُور و تکبُّر اور نخوت و خود پسندی کے جذبات پیدا  نہیں ہوتے بلکہ وہ طبعًا نرم مزاج اور حلیم ہوتا ہے۔